• امریکی جارحیت کے خلاف موثر جدوجہد برپا کرنے کے لئے طویل المدت منصوبہ بندی کی ضرورت ہے ۔
  • امریکہ کا اثر پاکستان پر ہمہ جہت ہے یہ اثر معاشرتی بھی ہے اور ریاستی بھی، اور معاشرتی  و   ریاستی امریکی اثر کے فروغ کا باہم تعلق ہے ۔
  • ہمار ی رائے میں فی الحال ہم اس پوزیشن میں نہیں کہ امریکی ریاستی اثر کوکم کرنے کی موثر جدوجہد کر سکیں ۔
  • ہم نے دسمبر میں دیگر اسلامی جماعتوں کے ساتھ ملک کر امریکی ،اسرائیلی گٹھ جوڑ کے خلاف بڑے شہروں میں کئی مظاہرے اور احتجاج کئے لیکن ان کا ریاستی پالیسی سازی پر بیان بازی سے زیادہ کچھ اثر نہ ہوسکا۔
  • لہذا ہمیں امریکی معاشرتی اثر کوکم کرنے پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے اور اگر یہ جدوجہد کامیاب ہوتی نظرآئی تو وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس سے ریاستی پالیسی بھی ناگزیر طورپر متاثر ہوگی ۔
  • امریکی معاشرتی اثر کو فروغ دینے والی کلیدی تنظیم( USAID , united states international aid agency                       )  ہے -2001ء کے بعد سے اس ادارہ نے پاکستان میں امریکی اثر کو فروغ دینے کے لئے ایک مربوط منصوبہ پر عمل کرنا شروع کیا ہے –
  • اس منصوبہ کا بنیادی مقصد پاکستان اور امریکہ کے تکنیکی ،تعلیمی اور ثقافتی روابط کو بڑھا کر پاکستانی معاشرت کو امریکی نظم اقتدار کا باج گزاربنانا ہے یہ حکمت عملی سویت یونین کے خاتمےکے بعد امریکی استعمار نے کامیابی کے ساتھ  مشرقی یورپ اور وسط ایشیا میں اپنائی ہے (لاطینی امریکہ میں سب سے پہلے اس کا تجربہ کیا گیا لیکن وہاں کیمونسٹ اثرات کی وجہ سے یہ حکمت عملی جزوا ً ناکام ثابت ہوئی سوا ئے چلی ( Chili ) کے)-  بھارت میں بھی امریکہ اسی حکمت عملی پر کاربند ہے ۔
  • اس حکمت عملی کی کامیابی اس بات پر منحصر ہے کہ بتدریج پاکستان کا تعلیمی ،مواصلاتی اور تکنیکی نظام امریکی نظامہائے تعلیم ،مواصلات اور تکنیکی ارتقا میں ضم ہوجائے اور امریکی ماہرانہ (professional )تسلط پاکستانی معاشرت اور معیشت پر حتمی  گرفت قائم کرلے۔
  • امریکہ کے تعلیمی اور تکنیکی تسلط کو مستحکم کرنے کے لئے پاکستان میں جن حلقوں پرUSAID  کی خصوصی توجہ ہے وہ نوجوان اور ماہرین (scientist, engineer, lawyers, doctors    ) وغیرہ ہیں امریکی معاشرتی نفوذ کو روکنے کے لئے ہمیں ان ہی گروہوں کو مخاطب کرنا ہوگا ۔
  • لیکن کیا یہ درست ہے کہ امریکہ کی معاشرتی نفوذ کی حکمت عملی یہی ہے جو یہاں بیان کی جارہی ہے فی الحال اس ضمن میں کوئی ٹھوس شواہد موجود نہیں ۔
  • لہذا ہماری طویل المدت منصوبہ بندی کا پہلا قدم US AID کی کارفرمائی پر تفصیلی تجرباتی تحقیق مرتب کرنا ہونا چاہیے جماعت اسلامی کو ایک ( working group) قائم کرنا چاہیے  جسے  ایک معین مدت میں ایک (white paper ) مرتب کرنے کی ذمہ داری سونپی جائے جس کے مندرجات درج ذیل ہوں ۔
  • US AID کے امریکی وفاقی اداروں کے تعلقات کی نوعیت
  • US AID کا انتظامی ڈھانچہ اور دائرہ کار
  • US AID کی تزویراتی حکمت عملی strategic planning کا دستاویزی تجزیہ
  • US AID کا بجٹ 2011تا 2018ء (تفصیلی)
  • US AID کے منتظمین اور کلیدی افراد کا رکی تفصیل
  • امدادی اسکیموں کی فہرست اور تفصیل
  • ان افراد ،اداروں ،تنظیموں کے نام جو US AID سے مدد لے رہے ہیں (بشمول ان طالب علموں اور پروفیسر کے کوائف  کےجو US AID  کے متعلقہ اداروں کی معاونت سے تعلیم ،تحقیق  اور تجربہ حاصل کررہے ہیں۔
  • پاکستان کے ان ریاستی اداروں ،وزارتوں (یونین کونسلوںوغیرہ ) کی تفصیل جو  US AID سے روابط قائم کئے ہوئے ہیں یہ وقتی امداد حاصل کررہے ہیں۔
  • اس تجزیاتی رپورٹ کی بنیاد پر ایک ایسی حکمت عملی وضع کی جاسکتی ہے جو مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات پر منحصر ہو۔
  • کیاUS AID کی کارفرمائی کو محدود کرنا ممکن ہو گا؟ اور کیا یہ اس کے اثر کو ختم کرنے کے لیئے ناگزیر ہے۔
  • کیا US AID کے امداد یافتہ افراد اور اداروں  کوUS AID سے روابط توڑنے پر آمادہ کرنا ممکن اور ضروری ہے۔
  • کیا US AID کی کارفرمائی کے خلاف عوامی تحریک پیدا کرکے مستقل طور پر منظم کیا جاسکتا ہے اور اس کی تنظیمی شکل کیا ہونا چاہئے ۔
  • کیا ایم ایم اے 2018ء کے انتخابی منشور میں US AID کے کام کو معطل کرنے کا وعدہ کیا جاسکتا ہے اوراس وعدہ پر کس حد تک (بالخصوص صوبائی سطح) پر عمل درآمدممکن ہوسکتا ہے ۔
  • کیا US AID کی کارفرمائی کو معطل کرنے کا بل مقامی ،صوبائی اور وفاقی اسمبلیوں میں  پیش کیا جانا چاہئے اور کب؟
  • US AIDکی معاشرتی تخریب کاری اور اس کے تعلیمی اور تکنیکی نظام میں نفوذ  ( penetration ) کے  ضرر و نقصان کے احساس کو طالب علموں اور پروفیسر کے اندر کس طرح   اجاگر و تسلیم کروایا جائےاور اس کے لئے  تشہیر کے ممکنہ طریقے و ذرائع طے کرنا-   (اس سلسلے میں علما  ء کی قیادت میں بیانیہ کی تیاری-  خطبات جمعہ ،احتجاج، مزاکرہ، تحریری مواد کا اجراء وغیرہ)- ان اقدامات کے اثرات (effectiveness )کو  جانچنے اور ان اثرات کو تسلسل دینے کا کیا طریقہ ہوسکتا ہے
  • کیا امریکہ سے برآمدکی گئی تعلیمی اور تکنیکی مصنوعات( product)اور خدمات (services)  کا boycot ممکن بنایا جاسکتا ہے اور کس حد تک؟
  • کیا امریکی social media و  internet services کو حکومت کے ذریعہ  block کروایا جاسکتا ہے اور کس حد تک؟
  • کیاان US AID امداد یافتہ تعلیمی اور تکنیکی پروگراموں کو معطل کرنے کی کوشش سود مند ثابت ہوسکتی ہے جو یونیورسٹیوں کے شعبہ جات اور دیگر سرکاری ادارہ چلارہے ہیں اور یہ کیسے کیا جائے ۔

بحیثیت ایک اسلامی انقلابی جماعت کے یہ جماعت اسلامی کی ذمہ داری ہے کہ اس ضمن میں پہلا قدم اٹھائے اور مخلص دین کی دیگر جماعتوں کو اس مہم میں شریک ہونے پر آمادہ کرے۔


Warning: is_file(): open_basedir restriction in effect. File(/posts.php) is not within the allowed path(s): (C:/Inetpub/vhosts/fikremaududi.com\;C:\Windows\Temp\) in C:\inetpub\vhosts\fikremaududi.com\httpdocs\wp-content\plugins\themekit\includes\shortcodes\func-posts.php on line 16