نومبر ۲۰۱۷ء میں ایم ایم اے کے قیام کے وقت یہ اعلان کیا گیا تھا کہ ایک ماہ میں جماعت تحریک انصاف اور جمعیت مسلم لیگ کی حکومتیں چھوڑ دینگی ۔

تین ماہ گزر گئے لیکن جماعت اسلامی تحریک انصاف کی حکومت کا حصہ بنی ہوئی ہے اور اس کا صوبائی وزیر خزانہ حکومتی سودی کاروبار چلائے جارہاہے ۔

اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ خیبر پختوانخواہ کی جماعت نے جو انتخابی حکمت عملی اپنائی ہے وہ انہی روایتی سرمایہ دارانہ خطوط پر مرتب ہے جو دہریہ سیاسی جماعتیں اپناتی ہیں۔

اقتدار سے چمٹے رہنے سے اکیلا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ اپنے بااثر افراد جن کے مادی مفادات سرمایہ دارانہ نظام اقتدار سے پیوست ہوتے ہیں جماعت کو اپنا الٰہ کا ربنانے پر آمادہ ہوجاتے ہیں۔

لیکن اسلامی انقلابی نقطہ نگاہ سے یہ فائدہ نہیں بلکہ بہت بڑا نقصان ہے اس سے جماعت کا نظریاتی تشخص بہت بری طرح مجروح ہوتا چلا جاتا ہے اور عملاً جماعت اسلامی دہریہ (secular ) سرمایہ دارانہ نظام اقتدار کا جزولاینفک بنتی چلی جاتی ہے ۔

دہریہ حکومتوں میں شمولیت جاری رکھنا ایم ایم اے کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے کے مترادف ہے یاد رہے کہ ۲۰۰۲ء کے انتخابات ایم ایم اے اس لئے جیتی تھی کہ ہم طالبان،افغانستان کے ساتھی تھے ۔حکومت کے بھرپورمخالف تھے اور ہمارے رہنما قیدوبند کی سعوبتیں اٹھا کر الیکشن میں شامل ہوئے تھے ۔ہم نے وہ جذباتی فضا قائم کرلی تھی جس کی بنیاد پر مخلصین دین کا سواد   اعظم متحرک اور منظم ہوگیا تھا۔

اگر ہم اسلامی جذباتیت کو فروغ دیکر اسلامی ایجنڈہ کی بنیاد پر انتخابات میں شامل نہ ہوئے بلکہ روایتی انتخابی گٹھ جوڑ کرتے رہے تو یقیناً بری طرح ناکام ہوں گے ۔

روایتی سرمایہ دارانہ انتخابی حکمت عملی اپنا کر ایم ایم اے کبھی حکومت نہ بنا سکے گی اور مرکز میں تو ہم بالکل غیر موثر ثابت ہوں گے۔

جو چند سیٹیں ہمیں ملیں گی ان کی بنیاد پرہم دہریہ جماعتوں سے سمجھوتہ کرنے پر مجبور ہوجائیں گے ۔اس سے ان مفاد پرست ( electables) کوتو فائدہ پہنچے گا جو جماعت میں گھس بیٹھے ہیں , تحریک غلبہ دین کو شدید  نقصان ہوگا جیسا کہ جماعت کا تحریک انصاف کی حکومت میں شمولیت اور حکومتی سودی کاروبار میں ملوث ہونے سے پہنچ رہاہے ۔

لہذا فکرمودودیؒ ویب سائٹ جماعت کے کارکنوں سے اپیل کرتی ہے کہ جماعت کی قیادت سے مطالبہ کرے کہ ۔

تحریک انصاف کی حکومت کو فی الفور چھوڑ دے ۔

ان گھس بیٹھیوں کو اپنی صفوں سے خارج کرے جو ۲۰۱۸کے انتخابات سرمایہ دارانہ گٹھ جوڑ کی بنیاد پر لڑنے کی کوشش کررہے ہیں ۔

ملک میں انتخابی مہم کو اسلامی جذباتیت کو فروغ دینے کی بنیاد پر مروج کرے -ایم ایم اے کو فعال کرنے اور ایم ایم اے میں تمام سیاسی اور غیر سیاسی اسلامی جماعتوں کو شامل کرنے کی جدوجہد کرے ۔

جمعیت علماء اسلام پر زور دے کہ وہ مسلم لیگ کی حکومت چھوڑدے ۔

فکر مودودیؒ ویب سائٹ


Warning: is_file(): open_basedir restriction in effect. File(/posts.php) is not within the allowed path(s): (C:/Inetpub/vhosts/fikremaududi.com\;C:\Windows\Temp\) in C:\inetpub\vhosts\fikremaududi.com\httpdocs\wp-content\plugins\themekit\includes\shortcodes\func-posts.php on line 16