جماعت اسلامی کراچی میں گرینڈ جرگہ منعقد کرنے پر قابل مبارکباد ہے-

  • جماعت اسلامی نے پچھلے دنوں کراچی میں ایک نوجوان کے قتل کے خلاف 31 جنوری 2018 کو ایک گرینڈ جرگہ منعقد کیا- یہ ایک کامیاب عوامی جرگہ تھا جس سے ہمارے مرکزی امیر جناب سراج الحق اور امیر کراچی جناب نعیم الرحمان نے خطاب کیا-
  • اس جرگے پر سندھ کی بد عنوان ،نااہل ، اور ان جرائم کی سرپرست حکومت کے وزیر اعلی نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا اور فرمایا کی عدالت اس جرگے کا نوٹس لے- (جسارت 1 فروری)
  • جرگہ اور پنچائت کا نظام ہمارے برادری ،قبائل اور خاندانوں کے لئے سستے اور فوری انصاف کے حصول کا ایک قابل اعتماد اور آزمودہ نظام ہے جو صدیوں سے جاری و ساری ہے-
  • ہمیں اپنے ملک کے passive, slow, redundant قوانین کے متوازی عوامی دباو کا ایک منظم سلسلہ شروع کرنا ہو گا جو حکمرانوں اور عدالتی نظام پر مستقل ایک تلوار بن کر لٹکتا رہے- اس سلسلےمیں عوامی تحرک تب ہی ممکن ہو گا جب ہم اس نظام سے کشمکش کرتے نظر آیئں گے- ہمیں اس نظام کی خامیوں کو نمایاں کرنا اور اس نظام کو ان ریاستی اداروں کے متوازی عوامی دباو کے تحت (under )لانا ہو گا- یہ جرگے اور محلہ پنچایت اس سلسلے میں اہم ذرائع ہیں-
  • ہمیں مطالباتی مظاہروں سے اگے بڑھ کر اقدامات کے بارے میں سنجیدگی سے سوچنا ہو گا- مثلا یہ کہ گرینڈ جرگہ حکومت پر دباو ڈالے کہ اگر ریاستی مشینری ایک شخص کو ڈھونڈنے اور اس پر مقدمہ چلانے سے اور پھر سزا کا اختیار بھی اسی جرگہ کو ہو گا-
  • اسی طرح اگر ایک طویل عرصے تک احتجاج کے باوجود نادرا نہیں سدھرتا  تو پھر عوام کے پاس اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہو گا کہ وہ نادرا کے معاملات کو اپنے ہاتھ میں لے لیں –
  • ہمیں ان سرمایہ دارانہ اداروں کے ظلم سے محض پر امن مطالباتی احتجاج سے کبھی  انصاف نہیں ملے گا نہ ہی ان کے stakeholders کے در پر جانے سے انصاف ملے گا، اس نظام میں انصاف چھیننا ہو گا ورنہ کچھ نہیں ملے گا،   ke کے سلسلے میں کچی آبادیوں ،مساجد و مدارس کو بلوں سے نجات دلوانے کے لیے، ان ہی کچی آبادیوں کے مکینوں اور مساجد و مدارس کے ذمہ داروں کو متحرک کر کے عملی اقدامات کئے جا سکتے ہیں-
  • ہماری کوششیں ایم ایم اے کے قیام کے ساتھ ہی یہ ہوں کہ ریاستی اقتدار کی ممکنہ کارفرمایوں کو  مساجد کی سطح تک لے آیئں- اس کے لیئے ہمارے ایم ایم اے کے منتخب نمائندوں کا سب سے اہم کام ہی اس اقتدار کا مساجد کی سطح تک لانے میں دور قانونی مشکلات کو دور کرنا اوراس کے لیئے قانون سازی کرنا ہو گا-
  • ناصرف جرگے، بلکہ ہمارے پیش نظر  یہ بھی ہو کہ ایم ایم اے قیام کے ساتھ ہی جلد ہی  ہم ضلعی سطح (UC ) پر موجود سرکاری  پنچائت کے نظام کو مساجد تک منتقل  کرنے  کا کام  شروع کر دیں- ساتھ ہی قضاء اور افتاٰء تک بھی عوام کی رسائی بڑھائی جائے-

اس کام کے لئے ہمیں اپنی سوچ کو تبدیل کرنا ہو گا اور ریاست کے فریم ورک کے اندر رہتے ہوئے اپنے لیئے ایسے اختیار و طاقت جمع کرنی ہو گی کہ ہم اقتدار کے اندر ہوں یا باہر، عوام کا رجوع  اپنے مسائل کے حوالے سے مساجد کے ذریعے ہم ہی سے ہو-


Warning: is_file(): open_basedir restriction in effect. File(/posts.php) is not within the allowed path(s): (C:/Inetpub/vhosts/fikremaududi.com\;C:\Windows\Temp\) in C:\inetpub\vhosts\fikremaududi.com\httpdocs\wp-content\plugins\themekit\includes\shortcodes\func-posts.php on line 16