فرائڈے اسپیشل  کے ٢٧ جنوری کے شمارے میں تین سیکیو لر سٹ دہریوں ، سید جعفر احمد، سید سبط حسن اور مبارک علی کی دل کھول کر تعریف اور توصیف کی گئی ہے۔

یہ تینوں ملحد دہریہ ہیں، جعفر احمد پاکستان کے نمایاں ترین لبرل، سیکیولر پروپگنڈسٹوں میں شامل اور  USAIP کاچہیتا ہے، اس کی اسلام دشمنی کسی سے مخفی نہیں۔ اس کی سر براہی میں کرا چی یونیورسٹی کا پاکستا ن اسٹڈی سینٹر اشتراکیت اور لبرل ازم کی تشہیر کا گڑھ بن چکاہے ۔ سید جعفر احمد نے اس ادارے کے تحت سیکیولر ازم اور لبرل ازم کے پرچار کے لیے بیسیوں کتابیں چھپوائیں، سید سبط حسن اور مبارک علی کمیونسٹ حلقوں کے معروف رہنمائوں میں مدت سے شمار کئے جاتے ہیں۔

ان ملحد دہریوں کو فرائیڈ اسپیشل میں مندرجہ ذیل الفاظ سے نوازا جا تا ہے:

“نہایت صاحب علم، نہایت عمدہ گفتگو کرنے والے، ایمان دار، صاحب کردار، خوش اطوار بہت عمدہ انسان، ان کی کتاب کی علمیت سے انکار نا ممکن ہے ، با عزت، محترم، وسیع الفکر اور وسیع القلب”۔

اس مضمون میں فرائیڈے اسپیشل سیکیولرسٹ انسان پرستی (Humanism)کی وکالت کرتا ہے، لکھتا ہے:

” انسانی رشتوں کو کبھی نظریات اور افکار کے تابع نہیں ہونا چاہئے، ہم کیوں نہیں سوچتے کہ جب نظریات انسان ہی کی بہتری اور فلاح کے لئے ہیں اور کوئی نظریہ کتنا ہی اعلیٰ اور ارفع کیوں نہ ہو انسان کی ہستی سے بلند نہیں ہو سکتا، ہماری نجات انسانیت کے احترام کرنے میں ہے اور مساوات اور حقوق انسانی کی پاسداری میں ہے”۔

یعنی دہریت سیکیولزم، لبرل ازم، سوشلزم  جہالت خالصہ نہیں جیسا کہ مولانا مودودی رحمتہ اللہ نے ثابت کیا ، بلکہ اسلام کے مساوی علم نہیں، “انسان اسلام کا تا بع نہیں، اسلام کتنا ہی “اعلیٰ اور ارفع کیوں نہ ہو انسان کی ہستی سے بلند نہیں ہو سکتا  ” …کیایہ اسلام کے واحد الحق ہونے کا انکار،اسلام کی اکملیت کا انکار،اسلامی عقائد ونظریات کا انکار نہیں؟یہ انسانیت کیا ہے ؟کیا انسان کے خالق کی بجائے انسان خود ہی یہ بتائے گا کہ اس کی فلاح اور بہتری کس بات میں ہے؟کیا انسان خود طے کرے گاکہ اس کے لیے کون سا نظریہ بہتر ہے ؟توپھر انسان کا خالق ومالک کہاں ہے؟اور یہ انسان پرست دہریت (Secularist humanism) ) نہیں تو اور کیا ہے، اسی دہریت (secularism)کو قبول کرنے کا نتیجہ ہے کہ فرائیڈے اسپیشل ملحد دہریوں کے غلیظ افکاروخیالات کی تعلیم، تبلیغ اور تشہیر کررہا ہے۔

کوئی لینن کا پجاری کوئی لینن کا مرید

پیروئے  احمد  مختار نہ تو اور  نہ  میں


Warning: is_file(): open_basedir restriction in effect. File(/posts.php) is not within the allowed path(s): (C:/Inetpub/vhosts/fikremaududi.com\;C:\Windows\Temp\) in C:\inetpub\vhosts\fikremaududi.com\httpdocs\wp-content\plugins\themekit\includes\shortcodes\func-posts.php on line 16