جماعت اسلامی کراچی نے کچھ عرصہ سے شہری حقوق کی بنیاد پر عوامی جدوجہد کا آغاز کیا ہے اور اس میں سرفہرست جماعت کےKEکے خلاف ہونے والے دھرنے اور مظاہرے ہیں- 

1۔ اس اجتماعی تحریک کا موازنہ اگر ہم حکومت سندھ کے اس بل کے خلاف اٹھنے والی تحریک سے کریں جس میں غیر مسلموں کے مسلمان ہونے پر پابندیاں لگائی گئی تھیں تو ہمیں واضح نظر آئے گا اس تحریک میں دینی کارکنوں اور قیادت کا جذبہ کس قدر بلند تھا  اور ابھی صرف ابتدائی تیاری ہی ہوئی تھی کہ حکومت سندھ نے گھٹنے ٹیک دیئے تھے جبکہ KE کے خلاف اور اس طرح کے مادہ پرستانہ حقوق کے حصول کی بنیاد پر ہونے والی جدوجہد میں دینی کارکنان مدارس،مساجد ،علماء وغیرہ کی شرکت نہ ہونے  کے برابر ہوتی ہے ۔جس کی وجہ یہ ہے کہ وہ دنیاوی حقوق کے حصول کی جدوجہد کے لئے کوئی جذباتی وابستگی نہیں رکھتے ۔

2۔ جماعت نے اس احتجاج میں حکومت سندھ کے خلاف گورنر سندھ کو درخواست دی وہ اس وفاقی حکومت کا نمائندہ ہے جو خود ظلم کررہی ہے- 

3۔ ہمیں یہ بات معلوم ہونی چاہئے کہ اسلامی تحریکوں اور مسلمانوں کے معاشروں میں وہ احتجاجی تحریکیں ہی کامیاب ہوئی ہیں جو دستور و قانون کے خلاف ہوں دستوری اور قانونی دائرہ میں رہنے والی تحریکیں ناکام ہوتی ہیں خاص طورپر جبکہ اس کو چلانے والا ہراول دستہ یعنی کارکنان , اسلام سے committed ہوں، جو شوق شہادت سے سرشار اور فنا فی اللہ ہونے کیلیے ہمہ وقت تیار رہتے  ہوں – جبکہ ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وسلم اور عشق رسول کی بنیاد پر اٹھنے والی تحریکوں میں ایسے درجنوں کارکنان اور عوام نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے ہیں – 

4۔ ہمیں انسانوں کے نفس کے بجائے قلب کو دعوت دینی چاہئے یعنی ہماری تمام تر کوشش یہ ہونی چاھئیے کہ ہمارے وابستگان و ہمدردوں کے اندر خصوصی طور سے اور عوام کے اندر عمومی طور پر دینی اسپرٹ(spirit) و اسلامی حمیت کو مہمیز دی جا سکے-


Warning: is_file(): open_basedir restriction in effect. File(/posts.php) is not within the allowed path(s): (C:/Inetpub/vhosts/fikremaududi.com\;C:\Windows\Temp\) in C:\inetpub\vhosts\fikremaududi.com\httpdocs\wp-content\plugins\themekit\includes\shortcodes\func-posts.php on line 16