جب سے ملی مسلم لیگ اور تحریک لبیک نے عملی طور پر انتخابی  سیاسی میدان میں قدم رکھا ہے، سیکولر طبقہ ان دونوں تنظیموں کے اس اقدام سے زچ ہو کر رہ گیا ہے- یہ سیکولر   طبقہ

  • نہ ایم ایم اےکے قیام کو ٹھندے پیٹوں ہضم کر پارہا ہے-
  • اور نہ یہ سیکولر ان دونوں  اسلامی تنظیموں کی سیاسی اٹھان کو ہضم کر سکتے ہیں-

ہمیں سیکولرطبقہ  کے ان دونوں موضوعات پر زچ ہونے اور تلملانے سے بھی یہ اندازہ لگالینا   چاہیے کہ 

  • یقینا ایم ایم اے کے قیام کو سیکولر اسلامی سیاست کی پیش رفت تصور کر رہے ہیں اور انہیں اسلامی اتحاد کی برکتوں سے اپنے لئے خدشات  لاحق ہیں-
  • سیکولر جس انداز سے ملی مسلم لیگ اور تحریک لبیک کی انتخابی سیاست میں شمولیت پر تلملا رہے ہیں اس سے ہمیں اندازی کر لینا چایئے کہ یہ بھی اسلامی سیاست کے لیئے خوش آئند فعل ہے-

اب  تمام تحریکات اسلامی کے وہ تمام کارکنان جو ایم ایم اے کے قیام سے کسی بھی وجہ سے غیر مطمئن رہے ہوں انہیں اس معاملے کو  مندرجہ بالا زاویہ نگاہ سے دیکھ کر یہ  سمجھ لینا چاہیے کہ ایم ایم اے کا قیام اسلامی سیاست کی پیش رفت کے لیےناگزیر ہے-  اسی طرح ہمیں ملی مسلم لیگ اور تحریک لبیک کی ایم ایم اے میں شمولیت کے لیئے اپنی قیادت پر  ذور ڈالنا چاہیے، اسی میں اسلام پسندوں کی بہت بڑی کامیابی پنہاں ہے-        

 


Warning: is_file(): open_basedir restriction in effect. File(/posts.php) is not within the allowed path(s): (C:/Inetpub/vhosts/fikremaududi.com\;C:\Windows\Temp\) in C:\inetpub\vhosts\fikremaududi.com\httpdocs\wp-content\plugins\themekit\includes\shortcodes\func-posts.php on line 16