امریکی صدر ٹرمپ نے بیت المقدس  کو اسرائیل کا دارالخلافہ مانتے ہوئے امریکی سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کرنے کا  اعلان کر دیا- (خبر)

یہ یقیناً امت کے لئے ایک test case ہے، اگر مسلمان اس وار کو سہہ گئے تو پھر آگے کوئی بند نہیں ، یہ محض ” ایک اور مسلۂ ” (another issue)  نہیں جس پر زبانی کلامی احتجاج کافی ہو یا ہر ایک خانہ پری کی حد تک اپنا حصہ ادا کرکے آگے بڑھ جائے ، بلکہ اگر ٹرمپ کے اس اعلان کو برداشت کر لیا گیا تو پھر سمجھو امت کے وقار کی بند مٹھی جیسے کھل گئی اور امت کی ساکھ اور بھرم کا رہا سہا کھیل بھی اس کے بعد ختم سمجھو-

آج لمحہ موجود میں ابھی سردست یہ امت کا سب سے اہم سنگین مسئلہ بن گیا ہے-

مسلمانان عالم کو اس مسلۂ پر محض زبانی ٹوکن احتجاج کے بجائے عزیمت کا راستہ اپنانا چاھیئے اور اس احتجاج کے دوران کسی جانی و مالی نقصان کو خاطر میں لائے بغیر امریکہ پر اس حد تک دباو  بڑھا دینا چاھئے کہ وہ سرکاری طور پر اس بات سے دست بردار ہونے میں عافیت جانے –

 جیسے نووارد تحریک لبیک نے اکیلے single handedly ختم نبوت پر وہ احتجاج کیا جوعزیمت کی ایک تاریخ رقم کر گیا تو کیا اسی طرح تحریک لبیک سے کہیں زیادہ   منظم ،مخلص ، تجربہ کار  اور بےشمار نظریاتی بے لوث  کارکنان والی جماعت اسلامی وہ ہی تاریخ “مسلۂ بیت المقدس کے لئیے تحریک چلا کر  نہیں دھرا سکتی ؟ جبکہ اس مسلۂ پر وہ تنہا نہیں ہوگی بلکہ کاروان بنتا چلا جائے گا ان شاء اللہ

وہی جہاں ہے ترا جس کو تو کرے پیدا

یہ سنگ و خشت نہیں جو تیری نگاہ مٰیں ہے

پاکستان میں فوری طور پر کسی بھی سیاسی و مسلکی تقسیم سے بالاتر قومی سطح پر ایک رابطہ گروپ تشکیل دیا جاے جس میں تمام دینی و سیاسی سماجی تنظیمیں اور گروہ شامل ہوں اور فوری طور پر ان کا مرکزی اجلاس منعقد کیا جائے – مرکزی اور مقامی سطحوں پر مظاہروں ، گھیراو اور دھرنوں کا منصوبہ بنایا جائے

یہ تمام احتجاج جن شہروں میں بھی ہوں صرف امریکی سفارت خانوں پر فوکس کریں

اس وقت پاکستان میں ویسے بھی امریکہ کے متعلق اسٹبلشمنٹ اور حکومتی  سطح پر سرد ترین رویہ پایا جاتا ہے لہٰذا کسی بھی عوامی دباو پر حکومت وقت امریکہ مخالف کسی اقدام پر مجبور ہو سکتی ہے – جماعت اسلامی اس تمام معاملے کو lead کرنے کی پوزیشن میں ہے –

ہمیں بیت المقدس کی عظمت و حیثیت سے متعلق عوامی شعور کو بیدار کرنے اور اسلامی جذبات کو مہمیز دینے پر توجہ دینی ہو گی – اس وقت اپنی تمام تر توجہ بجلی پانی بجٹ بلدیات اور کرپشن سے ہٹا کر بیت المقدس پر فوکس کرنے کی اشد ضرورت ہے،  یہ MMA کا launching pad مہیا ہو گیا ہے اب اسے بڑھاوا دینا اکابرین کا کام ہے-

ختم نبوت کا جاری مسلئہ اور اب بیت المقدس کے متعلق ٹرمپ کے بیان سے 2001 والی فضا بن چکی ہے-

جماعت اسلامی ایک غیر مسلکی اسلامی انقلابی جماعت ہے ، جو امت کے اتحاد کے لئے کسی بھی و ایثار و قربانی سے دریغ نہیں کرتی اور جو امت کے درد کو سب سے بڑھ کر محسوس کرنے والی جماعت ہے ، یہ اسی جماعت کا طرہ امتیاز ہے کہ اس جماعت نے ہر قدم پر امت کے رستے زخموں پر اپنی بساط بھر دامے درمے سخنے ہمیشہ آگے بڑھ کر مرحم رکھا ہے ، آج بھی اسی جماعت کو آگے آنا ہو گا اور فلسطین کی قسمت کے اس اہم موڑ پر پوری دنیا کے مسلمانوں کو اپنے عزم و ہمت و استقلال اور جرات مندانہ اقدام سے زندگی کا پیغام دینا ہو گا –

ہمارا  اہداف میں یہ بھی شامل ہونا چاھئیے کہ  اگر امریکہ اپنے اس شرمناک اعلان کو واپس نہیں لیتا تو پھر ہم اپنے احتجاج کو اس حد تک بھی لے جاہیں کہ  “پاکستان سے امریکہ کے سفارتی تعلقات منقطع ہو جائیں “، امید کی جاسکتی ہے کہ ہمارے اس احتجاج کو تمام طبقوں کی اخلاقی حمایت حاصل ہو گی-

عقل ہے تیری سپر، عشق ہے شمشیر تیری

میرے درویش !خلافت ہے  جہاں گیر تیری

ماسوا اللہ کے لیے آگ ہے تکبیر تیری

تو مسلمان ہو تو تقدیر ہے تدبیر تیری


Warning: is_file(): open_basedir restriction in effect. File(/posts.php) is not within the allowed path(s): (C:/Inetpub/vhosts/fikremaududi.com\;C:\Windows\Temp\) in C:\inetpub\vhosts\fikremaududi.com\httpdocs\wp-content\plugins\themekit\includes\shortcodes\func-posts.php on line 16