اسلام آباد: امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق فاٹا یوتھ جرگے کے ساتھ پریس کانفرنس کررہے ہیں

جسارت کی 02 نومر کی خبر کے مطابق محترم امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے فاٹا سے آئے ہوے نوجوان لڑکے اور لڑکیوں سے ملاقات کی اور پھران لڑکے لڑکیوں کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کیا-  محترم سراج الحق کی اس پریس ریلیز میں وہ فاٹا کے نوجوان لڑکے اور بچیوں کے ساتھ کھڑے ہوے ہیں ، یہ بات ہمارے لیے کسی صدمے سے کم نہیں کہ امیر محترم اس طرح اس مخلوط پریس کانفرنس کا اہتمام کریں گے-

 ہم نے ان بچیوں کو ان کے قبائلی علاقوں سے دٗور مردوں کے درمیان کھڑے ہو کر یوں کھلے چہروں کے ساتھ پریس کانفرنس کرنا سکھا دیا جو یقینا ابتدا ہے ایک آزاد اور قبائلی اقدار سے عاری نئی تہذیب کی- یہ ہی وہ خدشات ہیں جن کی بنا پر ہم کہتے ہیں کہ قبائل کو اپنے حال پر اپنی اقدار پر رہنے دو، اسی میں نہ صرف ہماری مغربی سرحدوں کا دفاع ہے بلکہ ہماری اسلامی روایات کی بقا بھی اسی میں پوشیدہ ہیں-

اس خبر کے مطابق “امیر جماعت نے کہاکہ فاٹا کے نو جوان سمجھ گئے ہیں کہ یہ بندوق کا نہیں، قلم کا مسئلہ ہے “

امیر محترم قبائل کے ہاتھ سے ان کاوہ زیور چھیننا چاھتے ہیں جس زیور کی مدد سے غیرت مند قبائل نے انگریزوں کو شکست دی، پھر روسی ریچھ کو پچھاڑنے میں اہم کردار ادا کیا، پھر اب ڈیرھ دہائی سے امریکہ اور اس کے نیٹو اتحادیوں کی درگت بنا رکھی ہے، امیر محترم قبائل کے ہاتھ سے وہ زیور لے لینا چاھتے ہیں جس کے ذریعے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اورصحابہ رضوان اللہ اجمعین نے روما اور فارس کی باطل تہذیبوں کو شکست دی – 

“سینیٹر سر اج الحق نے کہاکہ فاٹا میں کوئی عدالتی نظام نہیں ۔ قبائل میں آج بھی جرگہ سسٹم ہے اور اس نظام میں جس کا جتنا زور ہوتاہے ، وہ دکھاتاہے ۔ عدل و انصاف کے لیے ضروری ہے کہ فاٹا کے عوام کو پشاور ہائیکورٹ اورعدالت عظمیٰ سے رجوع کا آئینی حق دیا جائے”

امیر محترم فاٹا کے عوام کے لیے اسی طرح کے سستے اور فوری انصاف کا تقاضہ کر رہے ہیں جس سستے اور فوری انصاف  کے دودھ اور شہد کی ندیاں  ہمارے بندوبستی مملکت خداداد میں بہہ رہی ہیں!!

کیا ان قبائل کی بہن بیٹی کو آج کوئی میلی آنکھ سے دیکھ کر زندہ بھی رہ سکتا ہے ، چہ جائکہ آپ ان کے ساتھ اس  گھنانے فعل کا ارتکاب کرنے کی جسارت کریں جو آپ ہوٌا کی بیٹی کے ساتھ بندوبستی علاقوں میں روا رکھتے ہیں؟(بحوالہ جسارت کی خبر جس میں ڈی جی خان میں ایک معصوم لڑکی کو برہنہ کرنے سے متعلق خبر دی گئی ہے) 

مغرب اور اس کی پروردہ این جی اوز فاٹا کو پاکستان کے قوانین کے تحت بندوبسی بنانے کی بات کریں تو سمجھ آتا ہے کہ وہ اس خطے سے قدامت، اسلامی ثقافت، روایات، حیاء، سادگی، اور سب سے بڑھ کر جہاد کی خٗو نکالنا چاھتے ہیں ، لیکن جماعت اسلامی بجاے فاٹا میں شریعت کے نفاذ کا  تقاضہ کرنے کے، ان ساشیوں کی آواز میں آواز ملادے یہ عظیم المیہ سے کم نہیں – اب بھی وقت ہے ہمیں فورا JUI کے مل کر فاٹامیں شریعت کے نفاذ کی جدوجہد شروع کر دینی چاھیے-  


Warning: is_file(): open_basedir restriction in effect. File(/posts.php) is not within the allowed path(s): (C:/Inetpub/vhosts/fikremaududi.com\;C:\Windows\Temp\) in C:\inetpub\vhosts\fikremaududi.com\httpdocs\wp-content\plugins\themekit\includes\shortcodes\func-posts.php on line 16