محترم قائدین ۔السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

 چکوال کے انتخابات میں تحریک لبیک یارسول اللہ ﷺ نے ایک مرتبہ پھر تقریباً 17000ووٹ لیکر نمایاں کامیابی حاصل کی لیکن دہریہ secular جماعتوں (مسلم لیگ اور تحریک انصاف ) نے تحریک لبیک سے تقریباً 6گنا ذیادہ ووٹ حاصل کئے ۔

 حسب سابق تحریک لبیک نے خالصتاً ایک اسلامی ایجنڈہ پر یہ الیکشن لڑا اور اس کی انتخابی مہم اسلامی جذباتیت Islamic sentiments کو ابھارنے پر مرکوز تھی ۔

 اس سے خاطرخواہ عوامی اسلامی تحریک (   Mass mobilization)تو پیدا ہوا لیکن اس کی اسلامی جذباتیت Islamic sentiments کو منظم کرکے ہم دہریہ (secular) قوتوں کو فیصلہ کن شکست نہ دے سکے ۔

 اس کی وجہ یہ ہے کہ دیگر اسلامی جماعتیں تحریک لبیک یارسول اللہﷺ کا ساتھ نہ دے سکیں اور تحریک لبیک کی سیاسی ناآزمودگی (political inexperience) اور انتظامی ناتجربہ کاری سے دشمن قوتیں پورا پورا فائدہ اٹھالے گئیں۔

 اگر جمعیت علماء اسلام کا وسیع سیاسی تزویراتی منصوبہ بندی  کا تجربہ strategic planning experience اور جماعت اسلامی کا مضبوط انتظامی ڈھانچہ تحریک لبیک کو سہارا دیتا تو ہماری انتخابی کارکردگی کہیں بہتر ہوسکتی تھی ۔

 جمعیت علماء اسلام اور جماعت اسلامی کو اس بات کا احساس ہونا چاہئےکہ تحریک لبیک یارسول اللہﷺکی فعالیت  کے نتیجہ میں ہم 2002 کے بعد پہلی مرتبہ اسلامی جذباتیت کو فروغ دیکر اسلامی عوامی تحریک پیدا کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

 صرف تحریک لبیک ہی اسلامی جذباتیت کی اس چڑھتی ہوئی عوامی موج کو ایک ​​سیل رواں بنا سکتی ہے آج بریلوی عوام اپنی اصل انقلابی فکر کی طرف تحریک لبیک کی مبارک قیادت میں جوق در جوق لوٹ رہے ہیں ان میں 1857ء کا جذبہ جہاد پیدا ہوگیا ہے ان کو مولانا خیر آبادی ،مولانا احمد رضااور جنرل بخت خان رحمہ اللہ کا انقلابی پیغام یاد آگیا ہے یہی موقع ہے کہ اسلامی لشکر کا  میمنہ اور میسرہ قلب لشکر کے اردگرد جمع ہونا شروع ہو (یاد رہے کہ ہمارئے ملک میں بریلوی مسلکی متعقدین کی حیثیت قلب لشکر کی ہے جو اب تک سو رہا تھا پر اب حرکت میں آرہا ہے) 

 دشمن کو تحریک لبیک کی انقلابی صلاحیتوں (  potential  ) کا پورا اندازہ ہے- مغربی استعمار نے تحریک لبیک کے خلاف طاہر القادری کو کھڑا کیا ہے جس کو تمام دہریہ جماعتوں secular parties  کی حمایت حاصل ہے اور جو اسلامی جذباتیت کو سیکولر سیاست secular politics میں دفن کرنے کی جستجو کررہاہے دوسری طرف مسلم لیگ ان نام نہاد بریلوی زمینداروں کو میدان میں لاکر فرقہ واریت کو فروغ دے رہی ہے جو زمانہ قدیم زمانے سے برطانوی استعمار اور پاکستانی دہریہ حکومتوں کے ​​باج گزار بنے ہوئے ہیں۔

محترم قائدین

آپ تینوں پاکستانی اسلامی قوتوں کے مخلص ترین،  باصلاحیت اور تجربہ کار رہنما ہیں ۔یہ آپ ہی کی ذمہ داری ہے کہ دشمن کی اس مذموم کوشش کو ناکام بنادیں۔

محترم قائدین

یہ آپ ہی کی ذمہ داری ہے کہ اسلامی قوتوں کو انتشار اور افتراق سے بچائیں اور پاکستان میں مخلصین دین کو ایک عظیم سیاسی قوت اور ایک بلاشگاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار بنادیں۔

محترم قائدین

آپ کے اتحاد واشتراک عمل کے بغیر آج پاکستان میں مخلصین دین کی لاچارگی ،بے بسی اور اقتدار سے محرومی دور نہیں ہوسکتی

چٗھٹا جو ہاتھ تمہارا تو مل چکی منزل

محترم قائدین

آپ کی آج یہ ذمہ داری ہے کہ جمعیت علماء اسلام کی سیاسی تزویراتی تجربہ کاری ،جماعت اسلامی کی مربوط انتظامی صلاحیت اور تحریک لبیک کی بڑہتی ہوئی عوامی مقبولیت کو ایم ایم اے کے پلیٹ فارم پر مرتکز کرکے 2018ء کے انتخابات میں اسلام دشمن دہریہ قوتوں کو دندان شکن شکست دیں تاکہ اس انتخاب میں کامیابی کے نتیجہ میں ہم اقتدار سرمایہ دارانہ ریاستی اداروں سے مساجد ،مدارس اور خانقاہوں کی طرف منتقل کرنے کی جدوجہد کا آغاز کرسکیں۔

محترم قائدین

ہم تحریکات اسلامی کے عام کارکن آپ سے ہاتھ جوڑ کر التجا کرتے ہیں کہ پاکستان کی تاریخ کے اس نازک موڑ پر تمام مصلحتوں اور اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر آپ غلبہ دین کے لئے متحد جدوجہد کی قیادت فرمائیں۔

محترم قائدین

ہمیں آپ کے اخلاص، للّٰہیت اور حب دین سے پوری توقع ہے کہ آپ اپنے خادموں کی اس التجا کو نظرانداز نہ فرمائیں گے ۔


Warning: is_file(): open_basedir restriction in effect. File(/posts.php) is not within the allowed path(s): (C:/Inetpub/vhosts/fikremaududi.com\;C:\Windows\Temp\) in C:\inetpub\vhosts\fikremaududi.com\httpdocs\wp-content\plugins\themekit\includes\shortcodes\func-posts.php on line 16